روحانی علاج کی دعائیں

بسم اللہ الرحمن الرحیم

امن کی پکار

پیش لفظ

روحانی علاج کے لئے دعائیں

بھائیو اور بہنو

السّلام علیکم

بھائیو اور بہنو! مختصر یہ کہ اللہ تعالٰی نے انسان کو تخلیق کیا تاکہ وہ اللہ کی ذات یکتا کو پہچان سکے اور اسی پہچان کی خاطر،اللہ تعالٰی نے اپنے فضل وکرم سے،اپنے کلام، قرآن پاک میں ترغیب دی کہ اللہ تعالٰی کا ذکر ہر دم صبح شام کرتے رہنا چاہیے۔

ترجمہ سورۃاحزاب آیت نمبر 42 – 41

بسم اللہ الرحمن الرحیم

یا ایھا الذین اٰمنوااذکروااللہ ذکراً کثیرا۔ لا وہ سبحوہ بکرۃواصیلا۔

اے ایمان والو! یاد کرو اللہ کی بہت سی یاد۔ لا اور پاکی بولتے رہو اس کی صبح اور شام۔

بھائیو اور بہنو! علمائے کرام فرماتے ہیں کہ بندہ ہر وقت اللہ کا ذکر اٹھتے، بیٹھتے، اللہ کا فضل تلاش کرتے ہوئے، گھریلو ذمہ داریاں ادا کرتے ہوئے، اولاد کی پرورش اور تعلیم و تربیت کرتے ہوئے کر سکتا ہے۔ وہ اس طرح کہ ہر کام کی مناسبت سے قرآن پاک کی آیات کو یاد کر لے اور پھر کام کرتے ہوئے ان آیات کی تلاوت کرلے یا پھر اپنی مادری زبان میں آیت کے مفہوم کے مطابق دعا کرلے۔ علمائے کرام مزید فرماتے ہیں کہ جب بندہ قرآن پاک کی آیات کی تلاوت کرتا ہے یا اپنی مادری زبان میں آیت کے مفہوم کی دعا کرتا ہے تو وہ ہر دم اللہ کا ذکر کرتا رہتا ہے اور اللہ کی قریب ہوتا رہتا ہے جس کا ذکرقرآن اللہ کے کلام، میں ہے۔

ترجمہ سورۃالقمر آیت نمبر 55 – 54

بسم اللہ الرحمن الرحیم

ان المتقین فی جنت و نھر۔ لا فی مقعد صدق عند ملیک مقتدر۔

جو لوگ ڈرنے والے ہیں باغوں میں ہیں اور نہروں میں۔لا بیٹھے سچی بیٹھک میں نزدیک بادشاہ کے جس کا سب پر قبضہ ہے۔

بھائیو اور بہنو!الحمد للہ! اللہ کی توفیق سے قرآن پاک سے چیدہ چیدہ آیات کا چناؤ کیا ہے اورآپ ان کا مطالعہ لنک: روحانی علاج کے لئے دعائیں فرمائیں۔

بھائیو اور بہنو! علمائے کرام فرماتے ہیں کہ جب بندہ اللہ تعالٰی کی توفیق سے ہر وقت اللہ تعالٰی کی بارگاہ میں دعا گو رہتا ہے تو اس کو جسمانی اور روحانی شفا کا حصول ہوتا رہتا ہے۔ لیکن اگر نفس اور شیطان کے زیر اثر بندہ غیبت، بغض، تہمت،مال کی محبت اور اللہ کی نافرمانی میں مبتلا ہو جاتا ہے تو اس کا دماغ پراگندہ ہو جاتا ہے جس کی وجہ سے وہ جسمانی اور روحانی طور پر بیمار ہوجاتا ہے۔

بھائیو اور بہنو! ایلو پیتھک کے طبیب جسمانی علاج کے لئے دوائیں تجویز کرنے ہیں لیکن ان دواؤں کا اثر عارضی ہوتا ہے یعنی چند گھنٹوں کے لئے بندہ آرام محسوس کرتا ہے۔ لیکن جیسے ہی دوا کا اثر ختم ہوا تکلیف لوٹ آتی ہے۔ مثلاً: جسم کے کسی حصے میں دور ہوا تو پین کلر پانی کے ساتھ لے لئے۔ لیکن جیسے ہی پین کلر کا اثر ختم ہوا درد لوٹ آئے گا۔

بھائیو اور بہنو! حکمت اور ایلو پیتھک کے طبیب بیماری کی وجہ کی تشخیص کرتے ہیں اور جڑی بوٹیوں سے علاج کرتے ہیں اور بیماری کی وجہ کو جڑ سے اکھاڑ پھینکتے ہیں۔ خصوصی طور پر حکیم مریض کو دوا کے ساتھ دعا یعنی بیماری کی نوعیت سے قرآن پاک کی آیات کی تلاوت کرتے رہنے کی ترغیب دیتے ہیں تاکہ روحانی علاج بھی ہوتا رہے اور دماغ میں جو پراگندگی ہے وہ بھی دماغ سے نکلتی رہے۔ نیز حکیم مریض کی نجی زندگی کے متعلق بھی اس سے سوال کرتے ہیں۔ حکیم مریض سے سوال اس وجہ سے کرتے ہیں کہ مریض زندگی کے کسی پہلو میں اللہ کی نافرمانی کا مرتکب تو نہیں ہو رہا۔ مثلاً: غیبت، بغض، تہمت درازی، مال کی محبت، دنیا کی محبت، وغیرہ۔ کیونکہ جسمانی اوور روحانی بیماریاں کبیرہ گناہوں سے بھی لاحق ہو جاتی ہیں اور مریض کا روحانی علاج دواؤں اور دعاؤں سے نہیں ہو سکتا۔

روحانی علاج کے لئے آیات منتخب کرنے کا پس منظر

بھائیو اور بہنو!روحانی علاج کے لئے آیات کو منتخب کرنے کا پس نظر یہ ہے کہ میری پہلوٹھی بیٹی کی پیدائش اس طرح سے ہوئی تھی کہ اس کی بائیں آنکھ کے نروز میں مناسبت نہیں رہی جس کی وجہ سے اس کی آنکھ کا بلڈ پریشر 80 ہو گیا تھا جبکہ آنکھ کا نارمل بلڈ پیشر 10 ہوتا ہے۔ جب اس کی عمر دو سال تھی تو اس کی دائیں آنکھ باہر کو آرہی تھی اس کا مانچسٹر آئی ہسپتال میں لے جایا گیا۔ مختصر یہ کہ کئی ٹیسٹ کرنے کے بعد طبیبوں نے یہ بتلایا کہ سردست ہم کچھ نہیں کرسکتے۔ وقت کے ساتھ ساتھ خود بخو دٹھیک ہو سکتی ہے۔

بھائیو اور بہنو! جب بیٹی کی عمر 15سال کی ہوئی تو آنکھ باہر آجاتی اور کچھ عرصہ کے بعد اندر چلی جاتی تھی اور سر میں شدید درد بھی رہتا تھا۔ پاکستان میں طبیبوں نے مشورہ دیا کہ یہاں پر اس کا علاج ممکن نہیں۔ اس کے لئے آپ کو انگلینڈ جانا ہوگا۔

بھائیو اور بہنو! سال 1994 میں بیٹی کو انگلینڈ بلوایا گیا۔ ٹیسٹ سے پتہ چلا کو آنکھ میں جو وینز ہیں ان میں سے کچھ کو بلاک کرنا پڑے گا تاکہ خون ان میں گردش نہ کر سکے۔ وینز کو بلاک کر دیا گیا۔

بھائیو اور بہنو! سال1994 کے بعد وقتاً فوقتاً آنکھ کا کچھ حصہ باہر آ جاتا اور پھر کچھ عرصہ بعد اندر چلا جاتا تھا۔ اور سر میں شدید درد بھی ہوتا تھا۔ پاکستان میں طبیبوں نے مشورہ دیا کہ انگلینڈ جانا ہو گا۔

بھائیو اور بہنو! سال 2022 اور سال 2023 بیٹی اپنے شوہر کے ساتھ انگلیڈ آئی طبیبوں نے کافی ٹیسٹ کرنے کے بعد مشورہ دیا کو سر کی سرجری کرنا خطرناک ہے اس لئے احتیاط کی جائے کہ دماغ پر بوجھ نہ پڑے، مثلاً: ہلکبھاری چیز نہیں اٹھانی، زیادہ تھکاوٹ والے کام نہیں کرنے،ہلکی پھلکی ایکسر سائز کرنی ہے، وغیرہ۔

روحانی علاج

بھائیو اور بہنو! الحمد للہ! منصوبہ امن کی پکار کا مقصد بین الاقوامی سطح پر امن کی تلاش کے پیغامات پہنچانا ہے۔ اس ضمن میں گزشتہ،کم و بیش، چالیس سال میں دینی کتب اور قرآن و حدیث کا مطالعہ کیا، علمائے کرام کے بیانات سنے، دنیا کی سیاست کا جائزہ لیا گیا۔ روز روشن کی طرح ظاہر ہے کہ دنیا کے کسی حصے میں بھی امن کی لہریں نہیں جنم لے رہیں۔ اس کی وجہ یہ نظر آتی ہے کہ اللہ کی نافرمانی کی وجہ سے لوگوں کے دماغ پراگندہ ہو چکے ہیں۔ بظاہر لوگ خوش نظر آتے ہیں لیکن ان کے اندر جھانک کر دیکھا جائے توپرشانیوں کے سوا کچھ نہیں رکھا۔ چونکہ ان کے دل و دماغ پریشان ہوتے ہیں اس لئے مغرب میں لوگ شراب کا سہارا لیتے ہیں کہ ان کا ذہن ماؤف ہو جائے اور پریشانیوں سے چھٹکارا حاصل کر سکیں اور اس کے ساتھ نائٹ کلب چلے جاتے ہیں تاکہ شراب، میوزک کی جھنکار اور عریانی اور بے حیائی کے منظر دیکھ کر پریشانیوں کو بھول جائیں۔ لیکن اس سے ان کے اذہان مزید پراگندہ ہو جاتے ہیں۔

بھائیو اور بہنو! حالات کی بنأ پر مجھے انگلینڈ میں قیام کرنا پڑا اور اہل وعیل پاکستان میں تھے۔ الحمد للہ! اہل و عیال کو دینی تعلیم دی جاتی تھی جس کی وجہ سے وہ نماز، روزے کی پابند ہیں، صدقہ و خیرات بھی کرتی ہیں وغیرہ۔ لیکن سکول و کالج کے ماحول اور معاشرہ میں مغربیت کی فضا کی چھاپ بھی اہل وعیال کے دماغ پر چھا گئی۔

بھائیو اور بہنو! مختصر یہ کہ بہت سوچ بچار کے بعد، اللہ کی توفیق سے، سمجھ میں آیا کہ ایسا معلوم ہوتا ہے کہ بیٹی کا ذہن مشرق اور مغرب کے امتزاج سے پراگندہ ہو چکا ہے اس لئے اس کے دل و دماغ میں سے اللہ کا کلام ہی مغربیت کو نکال سکتا ہے۔

بھائیو اور بہنو! اس ضمن میں یہ بات سمجھ میں آئی کہ بیٹی کا روحانی علاج بطور استاد کیا جائے نہ کہ بطور باپ۔ جو عناصر دل و دماغ کو پراگندہ کرتے ہیں ان کی حقیقت بیان کی جائے گی اور پھر اسے کہا جائے گا کہ اپنی شخصت و کردار کا جائزہ لے، اگر ان میں سے کچھ حقائق اس کی شخصیت کردار میں ہیں تو اللہ کی بارگاہ میں خلوص دل سے توبہ و استغفار کرو اور اگر نہیں ہیں تو اللہ کا شکر ادا کرو۔ اس کے ساتھ اس کو یہ بھی تلقین کی جائے گی کہ لیکچر ختم ہونے کے بعد نوٹ بک میں نوٹس بنائیں جائیں اور پھر اپنی ہمشیراؤں کو بتلایا جائے اور پھر مجھے فیڈ بیک دیا جائے۔ نیز اپنی پی آر کو بھی ترغیب دی جائے۔

بھائیو اور بہنو! الحمد للہ! یہ سب کچھ، اللہ کی توفیق سے، اس لئے لکھا گیا ہے کہ، کم و بیش، آج کے دور میں ہر بندہ روحانی علاج کی ضرورت ہے۔

بھائیو اور بہنو! آپ سے خلوص دل سے گزارش ہے کہ میری بیٹی کے لئے دعا گو رہیں کہ اللہ کے فضل و کرم سے اس کا روحانی علاج کامیاب ہو جائے۔

منصوبہ امن کی پکار

بھائیو اور بہنو! علمائے کرام فرماتے ہیں کہ اللہ تعالٰی نے دین اسلام کو حضرت آدم علییہ السّلام سے لے کر قیامت تک کے لئے وضع کیا ہے۔ کم و بیش ایک لاکھ چوبیس ہزار انبیائے کرام مبعوث ہوثے ہیں اور خاتم الانبیأ محمد ابن عبداللہ صل اللہ علیہ وسلم بھی مبعوث ہو چکے ہیں جس کا ذکر قرآن میں ہے۔

سورۃ الاحزاب آیت نمبر 40

بسم اللہ الرحمن الرحیم

ما کان محمد ابا احد من رجالکم ولٰکن رسول اللہ و خاتم النبین ط و کان اللہ بکل شیء علیما۔

محمد باپ نہیں کسی کا تمہارے مردوں میں سے لیکن رسول ہے اللہ کا اور مہر سب نبیوں پر ط اور ہے اللہ سب چیزوں کا جاننے والا۔

بھائیو اور بہنو! خاتم الانبیأ محمد ابن عبداللہ صل اللہ علیہ وسلم کی بعثت سے قبل جو انبیائے کرام مبعوث کئے گئے ان کو ذکر بھی قرآن پاک میں ہے

ترجمہ سورۃ المؤمنون آیت نمبر 44

بسم اللہ الرحمن الرحیم

پھر بھیجتے رہے ہم اپنے رسول لگاتار جہاں پہنچا کسی امت کے پاس ان کا رسول اس کو جھٹلایا پھر چلاتے گئے ہم ایک کے پیچھے دوسرے اور کر ڈالا ان کو کہانیاں ج سو دور ہو جائیں جو لوگ نہیں مانتے۔

ترجمہ سورۃ النسأ آیت نمبر 164

بسم اللہ الرحمن الرحیم

اور بھیجے ایسے رسول کہ جن کا احوال ہم نے سنایا تجھ کو اس سے پہلے اور ایسے رسول جن کا احوال نہیں سنایا تجھ کو ط اور باتیں کیں اللہ نے موسٰی سے بول کر۔

بھائیو اور بہنو! لمائے کرام فرماتے ہیں کہ اللہ کے کلام میں قیامت تلک آنے والے لوگوں کے لئے ہدایت ہے کہ زمانہ کے بدلنے کے ساتھ ساتھ حالات بھی بدلتے رہیں گے۔ مثلاً: سائنس کے علم سے کائنات کی تحقیق کی جائے گی اور ایسی دریافتیں وجود میں آتی رہیں گی کہ نفس اور شیطان کے زیر اثر اللہ کی ہدایت لوگوں کے دل و دماغ سے محو ہوتی چلی جائے گی اور وہ دنیا کی رنگینیوں میں کھو تے چلے جائیں گے۔

بھائیو اور بہنو! علمائے کرام فرماتے ہیں کہ چودہ سو سال پیشتر خاتم الانبیأ ممحمد ابن عبداللہ صل اللہ علیہ وسلم کی حیات مبارک میں اور خلافت راشدہ کے دور میں اللہ کی ہدایت کو اس طرح سے ترتیب دیا جاتا تھا کہ بندوں کے دل و دماغ میں اللہ تعالٰی کی ہدایت کے مطابق روزمرہ کی زندگی گزارنے کا شوق جنم لیتا رہتا تھا اور اسی نہج پر اللہ کے فضل و کرم سے خلافت راشدہ کے ساڑھے بارہ سال کے عرصہ میں دین اسلام کا احیأ پچیس لاکھ مربع میل پر ہوگیا تھا۔

بھائیو اور بہنو! مختصر یہ کہ جیسے جیسے اللہ تعالٰی کی ہدایت کے مطابق روزمرہ کی زندگی کی ترتیب بننا چھوڑ دی گئی امت مسلمہ بھی دنیا کی رنگینوں میں کھوتی چلی گئی۔ علمائے کرام نے اپنے بیانات دین اسلام کیا ہے؟ دین اسلام کی تعلیمات کیا ہیں؟ مختلف مسلکوں پر تنقید کرنا، اچھے کام اور برے کام کیا ہیں؟ انبیائے کرام اور صحابہ کرام رضوان اللہ تعالٰی علیہم اجمعین نے دین اسلام کے احیأ کی خاطر کیا کیا قربانیاں دیں؟ وغیرہ،وغیرہ پر مرتب کئے۔

بھائیو اور بہنو! منصوبہ امن کی پکار نے کیسے جنم لیا؟ آپ سے گزارش ہے کہ پروفائل میں مضمون بنام: نصیر عزیز کا مطالعہ فرمائیں۔ مختصر یہ کہ انگلینڈ میں چارٹرڈ اکاؤٹینسی کی تعلیم حاصل کی اور دل و دماغ میں۔ اللہ کے فضل و کرم سے، جذبہ جنم لیا کہ اس بات کی تحقیق کی جائے کہ امت مسلمہ کیوں زوال پذیر ہوتی چلی جا رہی ہے؟ اللہ کی توفیق سے سمجھ میں آیا کہ دین اسلام کی تعلیمات میں حکمت کو تلاش نہیں جاتا جس کی وجہ سے اللہ تعالٰی کی ہدایت کے مطابق زندگی گزارنے کا شوق جنم نہیں لیتا۔

بھائیو اور بہنو!الحمد للہ! مختصر یہ کہ دین اسلام کے بنیادی عقائد میں اللہ تعالٰی کی حکمت کو تلاش کیا اور مندرجہ ذیل کتب کی تصنیف کی گئی

٭قضا نماز کی ادائیگی

٭وضو نماز کا حصہ کیوں ہے؟

٭نماز انسان کی زندگی کا حصہ کیوں ہے؟

٭تزکیہ نفس کیوں لازم ہے؟

٭سونامی طوفان ہمیں کیا بتلا گیا؟

٭ناموس رسالت کی حفاظت کیوں کی جائے؟

٭کیا اسلامی ریاستوں کے سربراہ دین اسلام کا فروغ چاہتے ہیں؟

٭کیا دینی رہنما دین اسلام کا فروغ چاہتے ہیں؟

٭کیا امت مسلمہ دین اسلام کا فروغ چاہتی ہے؟

بھائیو اور بہنو! الحمد للہ! کتب اسلامی ر یاستوں کے سربراہان، دارلعلوم، علمائے کرام، کتب فروش اور احباب کو بھیجی گئیں لیکن کسی طرف سے بھی پذیرائی نہیں ہوئی۔ کس وجہ سے؟ کوئی اللہ کی ہدایت کے مطابق زندگی گزارنے پر آمادہ نہیں تھا۔ تاہم! ظاہری نماز، روزہ، حج، زکواۃ کی ادائیگی کو اللہ کی ذات یکتا پر ایمان کے ساتھ مغفرت کا سامان سمجھا گیا۔

بھائیو اور بہنو!الحمد للہ! اللہ کی توفیق سے دنیا کی سیاست کا جائزہ لیا گیا خصوصی طور پر امریکہ اور انگلستان کی سیاست کا۔ امریکہ کی سیاست کا جو جائزہ لیا گیا ہے وہ ویب سائٹ:

www.cfppolitics.co.uk

پر دیکھا جا سکتا ہے۔

بھائیو اور بہنو! اس ویب سائٹ کی خبر کانگرس، سینٹ کو بھیجی گئی لیکن کوئی پذیرائی نہیں ہوئی۔

بھائیو اور بہنو! انگلستان کی سیاست کے جائزہ میں کتاب

The Public Authorises: Servants or Masters?

تصنیف کی گئی۔

بھائیو اور بہنو! کتاب کی نقول ممبر آپ پارلیمنٹس، ہاؤس آف لارڈز، میڈیا، وغیرہ کہ بھیجی گئیں لیکن کوئی پذیرائی نہیں ہوئی۔

حالات حاضرہ پر مضامین

بھائیو اور بہنو! الحمد للہ! حالات حاضرہ کا قرآن اور حدیث کی روشنی میں تجزیہ کیا گیا ہے ان مضامین کا ویب سائٹ

www.cfppolitics.co.uk

پر مطالعہ کیا جا سکتا ہے۔

بھائیو اور بہنو! اس ضمن میں بھی متعلقہ اداروں کو خبر دی گئی۔ لیکن کسی طرف سے پذیرائی نہیں ہوئی۔ تاہم! چند اداروں کی طرف سے رسمی طور پر وصولی کی اطلاع دی گئی۔

دین اسلام کے شعائر پر مضامین

بھائیو اور بہنو! الحمد للہ! اللہ تعالٰی کی توفیق سے ارود زبان میں ویب سائٹ قائم کیا گیا

www.amankipukar.co.uk

منصوبہ امن کی پکار کا فروغ

بھائیو اور بہنو!الحمد للہ!اللہ تعالٰی کے فضل و کرم سے نام امن کی پکار اور کال فار پیس دنیا کے کونے کونے میں پہنچ چکا ہے۔ الحمد للہ! اس کی حیثیت ایک بیج کی ہے۔ انشأ اللہ! جب اللہ تعالٰی کے فضل و کرم سے اس کی کونپلیں پھوٹنا شروع ہو جائیں گی تو پوری دنیا میں فتح مکہ کی یاد تازہ ہو جائے گی جب مندرجہ ذیل آیت کا نزول ہوا تھا

سورۃنصر

بسم اللہ الرحمن الرحیم

اذا جاء نصر اللہ والفتح۔ لا ورایت الناس ید خلون فی دین اللہ افواجا۔ لا فسبح بحمد ربک وا ستغفر ط انہ کان توابا۔

جب پہنچ چکے مدد اللہ کی اور فیصلہ۔ لا اور تو دیکھے لوگوں کو داخل ہوتے ہوئے دین میں غول کے غول۔ لا تو پاکی بول اپنے رب کی خوبیاں اور گناہ بخشوا اس سے ط بیشک وہ معاف کرنے والا ہے۔

بھائیو اور بہنو! ام طور پر ہوتا ہے کہ نرینہ اولاد کو کوئی بھی مہم وراثت میں ملتی ہے۔ سردست کوئی نریینہ اولاد نہیں ہے اور نہ ہی کوئی منصوبہ امن کی پکار کو پہچان سکا ہے جو منصوبہ امن کی پکار کو جاری رکھ سکے۔ میں اس وقت عمر کے ستتر سال گزر چکے ہیں۔ بڑھاپا بھی ایک بیماری ہے۔ اس وجہ سے یہ فکر بھی لاحق ہے کہ اگر منصوبہ امن کی پکار منظر عام پر آنے سے پہلے ہی سانس ختم ہو گئے تو بظاہر ایسا نظر آتا ہے کہ گزشتہ چالیس سال سے دین اسلام کو بین الاقوامی سطح پر احیأ کرنے کی جو کاوش کی گئی ہے وہ دم ختم ہوتے ہی مٹ سکتی ہے۔ تاہم! اللہ تعالٰی کی ذات یکتا سے امید ہے کہ انشأ اللہ! منصوبہ امن کی پکار منظر عام پر آئے گا۔

عورت کا دین اسلام کے احیأ میں حصہ

بھائیو اور بہنو! علمائے کرام فرماتے ہیں کہ لوگوں میں یہ غلط فہمی ہے کہ دین اسلام کا احیأ میں صرف مردوں کا حصہ ہے۔ مثلاً: انہوں نے جنگیں کیں، دوسرے ممالک میں جا کر زندگی بسر کی وغیرہ۔

بھائیو اور بہنو! لیکن ان مردوں کی تعلیم و تربیت کس نے کی؟ ماؤں نے کی تھی۔ اگر ماؤں نے نرینہ اولاد کی تعلیم و تربیت نہ کی ہوتی تو ان کے دل میں دین اسلام کے احیأ کا جذبہ کیسے جنم لیتا؟ ماؤں نے بیٹوں کی تعلییم و تربیت کی کہ وہ پوری دنیا میں جا کر دین اسلام کا احیأ کریں اور بیٹیوں کی تعلیم و تربیت کی کہ نکاح ہونے کے بعد وہ اپنی اولاد کی دین اسلام کے احیأ کی تعلیم و تربیت کریں۔

بھائیو اور بہنو! مختصر یہ کہ چونکہ کوئی نرینہ اولاد نہیں لیکن بیٹی سدرۃ نے جس طرح سے اپنی تعلیم، والدہ کی بیماری، کاروبار اور چھوٹی بہنوں، وغیرہ کو سنبھالا ہے اس لحاظ سے اس کی والدہ اور میری رائے میں کہ گو اللہ تعالٰی نے ہمیں نرینہ اولاد سے نہیں نوازا لیکن دس بیٹوں جیسی ایک بیٹی سے نواز دیاہے۔

بھائیو اور بہنو! و بیٹی سدرۃ پر مغربی چھاپ بھی لگی ہوئی ہے۔ انشأاللہ! اللہ تعالٰی اپنے فضل و کرم سے روحانی علاج کے ذریعے اس مغربی چھاپ کو اتار دیں گے اورانشأاللہ! منصوبہ امن کی پکار کو قائم مقام مل جائے گا۔

خصوصی دعا کی درخواست

بھائیو اور بہنو! آپ سے درخواست ہے کہ سدرۃ بیٹی کی صحت کی بحالی کے لئے خصوصی دعا فرماتے رہیں۔ اللہ تعالٰی آپ کو دنیا اور آخرت میں جزائے خیر عطا فرمائے۔ آمین ثم آمین۔

مسلمان بننے اور مسلمانوں کو مسلمان بنانے کی کوشش

بھائیو اور بہنو! آپ کو غالباً حیرت ہو رہی ہو گی کہ جو مسلمان ہے اس کو مسلمان بنانے کا کیا مطلب ہے؟ اس ضمن میں انبیائے کرام کے جد امجد حضرت ابراہیم علیہ السّلام کی دعا کا پس منظر ہے

بھائیو اور بہنو! جب اللہ تعالٰی کے حکم سے حضرت ابراہیم علیہ السّلام اور ان کے فرزند حضرت اسماعیل علیہ السّلام نے بیت اللہ کی تعمیر مکمل کی تو اللہ تعالٰی نے اپنے فضل و کرم سے ان سے دریافت کیا جس کا مفہوم ہے کہ بیت اللہ کی تعمیر کے اجرت میں کیا مانگتے ہو؟

حضرت ابراہیم علیہ السّلام نے عرض کی

یا اللہ! اپنے فضل و کرم سے ہمیں مسلمان بننے میں مدد فرما۔

بھائیو اور بہنو! الحمد للہ! حضرت ابراہیم علیہ السّلام جو انبیائے کرام کے جد امجد ہیں،مسلمان تھے اورہیں۔ علمائے کرام فرماتے ہیں کہ اگر ابراھیم علیہ السّلام کو مسلمان بننے میں اللہ تعالٰی کی مدد کی ضرورت تھی تو کیا ہمیں دائرہ اسلام میں مورثی طور پر داخل ہو کر یا غیر مسلم جو دائرہ اسلام میں داخل ہوتے ہیں، مسلمان بننے کی ضرورت نہیں ہے؟

بھائیو اور بہنو! امت مسلمہ کو قرآن پاک میں مسلمان بننے کا ذکر ہے

ترجمہ سورۃ الحجرات آیت نمبر 14

بسم اللہ الرحمن الرحیم

کہتے ہیں گنوار کہ ہم ایمان لائے، تو کہہ دے تم ایمان نہیں لائے پر تم کہو ہم مسلمان ہوئے اور ابھی نہیں گھسا ایمان تمہارے دلوں میں ط اور اگر حکم پر چلو گے اللہ کے اور اس کے رسول کے کاٹ نہ لے گا تمہارے کاموں میں سے کچھ ط اللہ بخشتا ہے مہربان ہے۔

ترجمہ سورۃ البقرہ آیت نمبر 210 – 208

بسم اللہ الرحمن الرحیم

اے ایمان والو! داخل ہو جاؤ اسلام میں پورے ص اور مت چلو قدموں پر شیطان کے ط بیشک وہ تمہارا صریح دشمن

ہے۔

بھائیو اور بہنو! علمائے کرام مندرجہ بالا آیات کے مفہوم کی ایک مثال کے ذریعے سے تفسیر فرماتے ہیں

ایک طالب علم کو جب کسی کالج میں داخلہ مل جاتا ہے تو وہ اس کالج کا طالب علم کہلاتا ہے۔ لیکن جب تلک وہ اساتذہ کے لیکچر نہیں سنتا، کورس سے متعلقہ کتب کا مطالعہ نہیں کرتا اور علم کو سمجھتا نہیں ہے، عمل نہیں کرتا، اس وقت تک وہ کالج کا طالب علم ہونے کا حق ا دا نہیں کرتا گو وہ اس کالج کا طالب علم کہلا سکتا ہے۔

بھائیو اور بہنو! مورثی طور پر مسلمان پیدا ہونا یا کلمہئ شہادت تلاوت کر کے بھی بندہ دائرہ اسلام میں تو داخل ہو جاتا ہے لیکن جب تلک اس کی زندگی اللہ کی ہدایت کے مطابق نہیں گزرے گی وہ مسلمان تو کہلائے گا لیکن مسلمان بن نہیں سکتا۔ مسلمان بننے کو علامہ محمد اقبال رحمتہ اللہ علیہ نے، اللہ کی توفیق سے، ایک شعر میں سمو دیا ہے:

یہ شہادت گۂ الفت میں قدم رکھنا ہے

لوگ آسان سمجھتے ہیں مسلماں ہونا

بھائیو اور بہنو!الحمد للہ! منصوبہ امن کی پکار کا مقصد مسلمان بننے کی کوشش کرنا بھی ہے اور غیر مسلموں کو دائرہ اسلام میں واپس آنے کی ترغیب دینا بھی ہے۔

مسلمانوں کو مسلمان بننے کی کوششیں

بھائیو اور بہنو!الحمد للہ! گزشتہ،کم و بیش، چالیس سال میں دوست احباب اور رشتہ داروں کو باتوں باتوں دین اسلام کی اقدار میں حکمت کو آشکارا کرنے کی توفیق ملتی رہی اور الحمد للہ! مل رہی ہے، اللہ تعالٰی نے اپنے فضل و کرم سے، جو برائے نام مسلمان تھے ان کو مسلمان بننے کی طرف راغب کیا اور جو مسلمان مسلمان بننے کی کوشش میں تھے، ان کو مسلمان بننے میں قوت ملتی رہی۔ اس ضمن میں کوئی تحریری شہادت تو نہیں ہے۔ تاہم! ایک تحریری شہادت ہے جو ویب سائٹس

www.cfpislam.co.uk

اور

www.cfpislam.co.uk

پربنام اللہ کی نعمتیں شائع کر دی گئی ہیں۔

بھائیو اور بہنو! مضمون اللہ کی نعمتیں تحریر میں لانے کا پس منظر مندرجہ ذیل ہے

بھائیو اور بہنو!

٭مختصر یہ کہ سال نومبر 2021 میں دل میں ٹیومر کو نکالنے کے لئے اوپن ہارٹ سرجری ہوئی تھی۔ صحت کی بحالی کے لئے نو ماہ کے لئے ریڈکلف ر ہوم میں رہنا پڑا تھا۔

٭کیئر ہوم میں ایک مسلمان کیئر ورکر بھی تھے۔ مشاہدہ میں نظر آیا کہ بظاہر وہ برائے نام مسلمان ہیں کیونکہ ان کو ظہر کی نماز ادا کرتے ہوئے نہیں دیکھا گیا تھا۔ گو بعد میں ان سے گفتگو کے دوران پتہ چلا کہ کہ وہ ظہر کی نماز اس لئے ادا نہیں کرتے کہ معذور لوگوں کی دیکھ بھال کرتے ہوئے ان کے کپڑے وغیرہ ناپاک ہو سکتے ہیں۔ تاہم! وہ گھر میں پانچ وقت کی نماز ادا کرتے ہیں اور ان کی اہلیہ بھی پانچ وقت کی نماز ادا کرتی ہیں۔

٭کیئر ہوم میں وقت گزرنے کے ساتھ جب ان کی فیملی کا، اللہ کی توفیق سے، تجزیہ کیا گیا تو نظر آیا کہ موصوف اور ان کی فیملی پر مغربیت کی چھاپ کافی گہری ہے۔ بہت سوچ بچار کے بعد، اللہ کی توفیق سے، سمجھ میں آیا کہ ان کو مسلمان بننے کی طرف راغب کرنے کے لئے بنام ان کی اہلیہ کے خط لکھا جائے جس سے ان کی اللہ کی نعمتوں کا احساس ہو اور مغربیت کی چھاپ ان کی شخصیت و کردار سے اترتی رہے۔ اس لئے جب آپمضمون کا مطالعہ فرمائیں گے تو مضمون: خط بنام بھابی صاحبہ میں ان کو محترمہ بھابی صاحبہ سے خطاب کیا گیاہے۔

٭قرآن و حدیث کی روشنی میں داعی کا یہ بھی اخلاقی فرض ہے کہ اگر ہو سکے تو مدعو کو ایسے تحائف کا ہدیہ پیش کرے کہ جن کے استعمال سے وہ مسلمان نظر آئیں۔ الحمد للہ! جو تحائف بطور ہدیہ پیش کئے گئے ان کی تفصیل کا مطالعہ آپ مضمون: خط بنام بھابی صاحبہ کر سکتے ہیں۔

غیر مسلموں کو دائرہ اسلام میں واپس آنے کی دعوت

بھائیو اور بہنو! مختصر یہ کہ اکتوبر 2021 سے لے کر مندرجہ ذیل حکومت برطانیہ کے مندرجہ ذیل اداروں میں قیام پذیر ہونے کا موقعہ ملا

٭Fairfield General Hospital

٭Manchester Royal Infirmary

٭Falcon House as Temporary Resident

٭Half Acre Care Home Radcliffe

بھائیو اور بہنو! جب ہاف ایکڑ کیئر ہوم میں قیام ہو تو مختلف اداروں سے خط و کتابت ہوئی۔ اس دوران الحمد للہ! زبانی طور پر بھی غیر مسلموں کو دائرہ اسلام میں واپس آنے کی دعوت دی گئی اور خط و کتابت میں بھی غیر مسلموں کو دائرہ اسلام میں واپس آنے کی دعوت دی گئی۔ اس ضمن میں ایک خط جو بری کونسل کی سپر وائزر کو لکھا گیا تھا وہ بھی روحانی علاج کی پوسٹ میں شائع کیا جا رہا ہے۔ یہ خط انگلش زبان میں ہے۔

بھائیو اور بہنو! غیر مسلموں کو دائرہ اسلام میں واپس آنے کی بنیاد یہ ہے کہ حضرت آدم علیہ السّلام کی تمام ذریت بنیادی طور پر مسلمان ہے۔لیکن چونکہ وہ خاتم الانبیأ محمد ابن عبد اللہ صل اللہ علیہ وسلم کو اللہ کا آخری نبی تسلیم نہیں کرتی اور قرآن کو اللہ کا کلام نہیں سمجھتی اس لئے وہ دائرہ اسلام سے خارج ہو چکے ہیں۔

بھائیو اور بہنو!سوال جنم لیتا ہے کہ حضرت آدم علیہ السّلام کی تمام ذریت کس طرح سے بنیادی طور پر مسلمان ہے؟

بھائیو اور بہنو! مختصر یہ کہ جب اللہ تعالٰی نے حضرت آدم علیہ السّلام کی تمام ذریت کو ان کی پشت سے نکال لیا تھا تو ان سے اقرار کروایا کہ اللہ تعالٰی ان کے رب ہیں جس کا اللہ کے کلام میں ذکر ہے

ترجمہ سورۃ الاعراف آیت نمبر172

بسم اللہ الرحمن الرحیم

اور جب نکالا تیرے رب نے بنی آدم کی پیٹھوں سے ان کی اولاد کو اور اقرار کرایا ان سے ان کی جانوں پر ج

کیا میں نہیں ہوں تمہارا رب ج

ہم اقرار کرتے ہیں ج

کبھی کہنے لگو قیامت کے دن ہم کو تو اس کی خبر نہ تھی۔

بھائیو اور بہنو! جب حضرت آدم علیہ السّلام کی تمام ذریت نے اللہ تعالٰی کے اپنا رب ہونے کا اقرار کر لیا تو تمام ذریت مسلمان ہو گئی تھی۔ لیکن اگر کوئی بندہ یا قوم اللہ کی ہدایت کے مطابق زندگی گزارنے سے منکر ہو جاتی ہے تو وہ دائرہ اسلام سے خارج ہو جاتی ہے۔ تاہم! جب اسے اللہ تعالٰی کی نافرمانی کے احساس ہوتا ہے تو وہ دوبارہ کلمہٌئ شہادت تلاوت کر کے دائرہ اسلام میں واپس داخل ہو سکتی ہے۔

بھائیو اور بہنو! علمائے کرام فرماتے ہیں کہ مندرجہ بالا حضرت آدم علیہ السّلام کی ذریت کے مسلمان ہونے کی تفسیر مندرجہ ذیل حدیث کرتی ہے

و قال النبی صلی اللہ علیہ وسلم کل مولود بولد علی الفطرۃ

فا بواہ یھود نہ او ینصرانہ او یمجسانہ۔

نبی اکرم صل اللہ علیہ وسلم نے فرمایا

ہر بچہ فطرت پر پیدا ہوتا ہے لیکن پھر اس کے ماں باپ اس کو

یہودی، عیسائی اور مجوسی وغیرہ بنا دیتے ہیں۔

یعنی اللہ کی اس خلقت (فطرت) کو تبدیل نہ کرو بلکہ صحیح تربیت کے ذریعے سے اس کی نشو و نما کرو تاکہ ایمان و توحید بچوں کے دل و دماغ میں راسخ ہو جائے۔

بھائیو اور بہنو! علمائے کرام اس حدیث کی شرح فرماتے ہیں کہ جب تلک بچہ بالغ نہیں ہو جاتا اس وقت تلک اگر وہ کوئی گناہ کرتا ہے تو وہ اس کے نامہ اعمال میں نہیں لکھا جاتا۔ اس لئے اگر بچہ کسی بھی غیر مسلم، مثلاً: یہودی، عیسائی، منکر خدا، ناجائز بچہ وغیرہ وغیرہ، کے گھر میں پیدا ہوتا ہے، اگر وہ بالغ ہونے سے پہلے فوت ہو جاتا ہے تو وہ اللہ کے فضل و کرم سے، اس کا ٹھکانہ جنت میں ہے۔

لب لباب

بھائیو اور بہنو! علمائے کرام فرماتے ہیں کہ بندے خواہشات کے مطابق زندگی گزارنے پر جسمانی اور روحانی طور پر بیمار ہو جاتے ہیں جس کا ذکر قرآن میں حضرت موسٰی علیہ السّلام کی زبانی ہے

سورۃ الشعرأ آیت نمبر 82 – 79

بسم اللہ الرحمن الرحیم

والذی ھو یطعمنی و یسقین۔ لا و اذا مر ضت فھو یشفین۔ ص

اور وہ جو مجھ کو کھلاتا ہے اور پلاتا ہے۔ لا اور جب میں بیمار ہوتا ہو تو وہی شفا دیتا ہے۔

بھائیو اور بہنو! لمائے کرام فرماتے ہیں کہ جب بندہ جسمانی اور روحانی طور پر بیمار ہو جائے تو اس کے لئے لازم ہے ہے کہ وہ اللہ تعالٰی کی بارگاہ میں مندرجہ ذیل آیت کی تلاوت کرنے کے بعد جسمانی اور روحانی شفا کے لئے اپنی مادری زبان میں دعا گو رہے

سورۃ بنی اسرائیل آیت نمبر 82

بسم اللہ الرحمن الرحیم

و ننزل من من القرٰن ما ھو شفا ء وّ رحمتہ لّلمؤمنین لا

اور ہم اتارتے ہیں قرآن میں سے جس سے روگ دفع ہوں اور رحمت ایمان والوں کے واسطے

بھائیو اور بہنو! آپ سے گزارش ہے کہ آپ اپنی زندگی میں جب بھی کوئی شئے تناول فرمائیں، یا نوش فرمائیں یا دوا لیں تو مندرجہ بالا آیت کی تلاوت کر لیا کریں اور اپنی دعاؤں میں سدرۃ بیٹی کو بھی یاد رکھیں۔

والسّلام

نصیر عزیز

پرنسپل امن کی پکار

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

Scroll Up